ق
نااہل قاضی
قائد پہ معترض ہے ، ظلم و ستم پہ راضی
صادق امین وہ تھے، یہ شخص ہے فسادی
نااہل ہے یہ قاضی ، نااہل ہے یہ قاضی
اس کو اسی لیے تو فائز کیا گیا ہے
جابر کی چاکری میں گزرا ہے اس کا ماضی
نااہل ہے یہ قاضی ، نااہل ہے یہ قاضی
تاریخ جانتا ہے ، نہ سچ کو مانتا ہے
انصاف کی فراہمی سے اس کو بے نیازی
نااہل ہے یہ قاضی ، نااہل ہے یہ قاضی
محکوم سوچ کا ہے ، آلہ ہے ظالموں کا
آئین میں کرے گا مرضی کی در اندازی
نااہل ہے یہ قاضی ، نااہل ہے یہ قاضی
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں